Skip to main content

کیا عورت اپنے شوہر سے طلاق لے سکتی ہے ؟ نکاح نامہ ہے ؟ معجل اور غیر معجل واضح نہ لکھنے سے قانون کس طرح حرکت میں آ جاتا ہے ؟

کیا عورت اپنے شوہر سے طلاق لے سکتی ہے ؟ نکاح نامہ ہے ؟ معجل اور غیر معجل واضح نہ لکھنے سے قانون کس طرح حرکت میں آ جاتا ہے ؟


                                        نکاح نامہ کیا ہے؟


نکاح نامہ ایک قانونی معاہدہ ہے جو دو افراد کے درمیان ازدواجی زندگی گزارنے کے لیے طے پاتا ہے۔ عام طور پر شادی کے موقع پر نکاح نامہ کو غور سے نہیں پڑھا جاتا، لیکن حقیقت میں یہ نہایت اہم دستاویز ہے جس میں دولہا، دلہن، وکیلوں اور گواہان کے کوائف کے ساتھ شادی کی تاریخ وغیرہ درج ہوتی ہیں۔


نکاح نامے میں مجموعی طور پر 25 شقیں ہوتی ہیں، جن میں سے 1 سے 12 تک کی شقیں عام معلومات پر مشتمل ہوتی ہیں جبکہ 13 سے 22 تک کی شقیں خاص طور پر اہم ہیں۔

nikkah, nikkahnama, mujjal ghair mojal, nikkahnamakishiq18,


                                نکاح نامے کی اہم شقیں


شق نمبر 13 سے 17: مہر کے بارے میں معلومات ہوتی ہیں، مہر دو قسم کا ہوتا ہے


معجل (فوری ادا کیا جانے والا)


غیر معجل (بعد میں ادا کیا جانے والا)

غیر معجل مہر کی ادائیگی کی شرائط نکاح نامے میں لکھنا ضروری ہے تاکہ بعد میں کوئی تنازع نہ ہو۔


شق نمبر 18: اس میں لکھا جاتا ہے کہ شوہر نے بیوی کو طلاق کا حق دیا ہے یا نہیں۔ اگر طلاق کا حق (حق طلاق) بیوی کے پاس ہو تو عدالت جائے بغیر بھی طلاق ممکن ہے اور مہر بھی ملتا ہے۔


شق نمبر 19: اگر شوہر بیوی کو مشروط حق طلاق دے تو اس میں شرائط درج کی جا سکتی ہیں، جیسے مخصوص واقعات یا شرائط کے تحت بیوی طلاق لے سکتی ہے۔


شق نمبر 20: اگر مہر یا نان نفقہ وغیرہ کے بارے میں شادی کے وقت کچھ طے کیا گیا ہو تو اس میں درج کیا جاتا ہے تاکہ بعد میں بیوی کے مالی مفادات محفوظ رہیں۔


شق نمبر 21 اور 22: ان میں شوہر کی دوسری شادی کی صورت میں ثالثی کونسل سے اجازت کے متعلق بات کی جاتی ہے۔ بیوی مطالبہ کر سکتی ہے کہ شوہر دوسری شادی کے لیے ثالثی کونسل سے اجازت لے اور شرائط طے کرے، جیسے ماہانہ آمدن کا حصہ یا جائیداد کا حق۔


شق نمبر 23: شادی کی تاریخ اور دیگر کوائف لکھے جاتے ہیں۔


شق نمبر 25: نکاح خواں کے کوائف اور نکاح کی رجسٹریشن کی تاریخ درج ہوتی ہے۔


نکاح نامہ پڑھنا کیوں ضروری ہے؟

ہمارے معاشرے میں اکثر لوگ نکاح نامہ کو بغیر دیکھے یا سمجھے دستخط کر دیتے ہیں، حالانکہ یہ آپ کے قانونی حقوق کی ضمانت ہے۔ اس میں آپ مختلف شرائط شامل کر سکتے ہیں تاکہ آپ کے ازدواجی حقوق محفوظ رہیں۔


نکاح کے وقت طے کی جا سکنے والی شرائط


بیوی کو حق طلاق دینا


دوسری شادی کے لیے بیوی کی اجازت کی شرط


مہر کی ادائیگی کی تفصیل


نان نفقہ اور دیگر اخراجات


جائیداد یا مالی حقوق کا تحفظ


یہ ضروری ہے کہ لڑکا اور لڑکی دونوں نکاح نامے کو نکاح سے پہلے اچھی طرح پڑھیں اور سمجھیں تاکہ مستقبل میں کوئی مسئلہ نہ ہو اور اپنے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔


نکاح خواں کا کام صرف نکاح پڑھانا اور نکاح نامہ رجسٹر کرنا ہے، اس لیے نکاح کے وقت خود نکاح نامہ کی شقیں دیکھ کر اس میں اپنی شرائط درج کروائیں


شق نمبر 18  


 نکاح نامے میں ایک خاص شق (Clause) ہوتی ہے جسے "حقِ طلاق کی تفویض" یا "Delegation of Right to Divorce" کہا جاتا ہے۔ یہ شق عام طور پر نکاح نامے کے کالم نمبر 18  میں ہوتی ہے


اس شق کا مطلب


اگر مرد اس کالم میں عورت کو طلاق کا حق دے دے تو عورت بھی مرد کی طرح خود کو طلاق دے سکتی ہے۔ اس کو عام زبان میں "تفویضِ طلاق" کہتے ہیں۔


تفویضِ طلاق کی شرط


مرد کو لازمی طور پر اس شق میں "ہاں" لکھنا ہوتا ہے اور


عورت کو یہ حق تحریری طور پر دیا جاتا ہے۔


یہ حق شرعی اور قانونی طور پر قابلِ قبول ہوتا ہے، بشرطیکہ نکاح نامے میں یہ واضح طور پر درج ہو۔


فائدہ

اگر عورت کو یہ حق دیا گیا ہو تو وہ شوہر کی اجازت یا عدالت کے بغیر بھی طلاق دے سکتی ہے، خاص طور پر جب شوہر ناروا سلوک کرے یا علیحدگی کی ضرورت ہو


معجل اور غیر معجل نکاح نامے میں لکھنا کیوں ضروری ہے ؟


اگر معجل (جلد ادا کی جانے والی) یا غیر معجل (بعد میں ادا کی جانے والی) کی وضاحت نہ کی گئی ہو تو اس سے کئی قانونی اور عملی خرابیاں پیدا ہو سکتی ہیں، مثلاً:


1. ادائیگی کے وقت کا تنازعہ:

فریقین کے درمیان جھگڑا ہو سکتا ہے کہ مہر فوراً ادا کیا جانا چاہیے یا بعد میں۔ اگر معاہدے میں وضاحت نہ ہو تو ہر فریق اپنی مرضی کی تعبیر کرے گا۔



2. ازدواجی تعلقات میں خلل:

بعض صورتوں میں عورت مطالبہ کرتی ہے کہ پہلے مہر ادا ہو، ورنہ رخصتی نہیں ہوگی۔ اگر مہر کی نوعیت واضح نہ ہو تو رخصتی میں تاخیر یا اختلاف ہو سکتا ہے۔



3. قانونی پیچیدگیاں:

عدالت میں معاملہ جائے تو واضح الفاظ نہ ہونے کی وجہ سے کیس پیچیدہ ہو جاتا ہے اور فیصلہ تاخیر کا شکار ہو سکتا ہے


لہٰذا، بہتر یہ ہے کہ نکاح نامے یا معاہدے میں واضح طور پر لکھا جائے کہ مہر معجل ہے یا غیر معجل، تاکہ مستقبل میں کسی بھی قسم کی غلط فہمی یا تنازع سے بچا جا سکے

Comments

Popular posts from this blog

THE PRESIDENT/پاکستان میں اگر صدر موجود نہ ہو تو کون صدر کی جگہ اس کا عہدہ سنبھالے گا/پاکستان میں صدر کو منتخب کرنے کا طریقہ کار/اب تک پاکستان میں صدر کا عہدہ کتنے لوگوں نے اور کب کب سنبھالا

                                             THE PRESIDENT  وہاں پاکستان میں پاکستان کا ایک صدر ہوگا جو سٹیٹ کا ہیڈ ہوگا اور وہ جمہوریت کو متحد پر ریپریزنٹ کرے گا THE PRESIDENT آئین پاکستان، 1973 کا آرٹیکل 42 (2) کوئی شخص صدر کے عہدے کے لیے انتخاب کا اہل نہیں ہوگا جب تک کہ وہ مسلمان نہ ہو، پینتالیس سال سے کم عمر کا نہ ہو، اور قومی اسمبلی کا رکن منتخب ہونے کے لیے اہل نہ ہو۔   1[(3) صدر 2[*****] کا انتخاب دوسری شیڈول کے تحت اراکین الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جائے گا، جس میں شامل ہوں گے:   (الف) دونوں ایوانوں کے اراکین؛ اور   (ب) صوبائی اسمبلیوں کے اراکین۔]   (4) صدر کے عہدے کے لیے انتخاب موجودہ صدر کی مدت ختم ہونے سے ساٹھ دن سے پہلے اور تیس دن سے بعد میں نہیں ہوگا:   بشرطیکہ، اگر انتخاب مذکورہ مدت کے اندر نہیں ہو سکتا کیونکہ قومی اسمبلی تحلیل ہو چکی ہے، تو یہ انتخاب اسمبلی کے عام انتخابات کے تیس دن کے اندر کیا جائے گا۔...

کیس کی مدت گزرنے کے بعد عدالت میں کس سکیشن کے تحت مقدمہ یا اپیل کی جاتی ہے / Limitation Act کا سیکشن 5 اور 14 کیا ہے / PLD 2025 SC 60

                 PLD 2025  Supreme Court 60 منیب اختر اور اطہر من اللہ، جج صاحبان غلام سرور (ورثاء کے ذریعے) _ اپیل کنندہ بمقابلہ صوبہ پنجاب (ضلع کلیکٹر، لودھراں کے ذریعے) _ مدعا علیہ سول اپیل نمبر 766 آف 2021 اور سی ایم اے نمبر 7807 آف 2021، جو کہ 15 نومبر 2024 کو فیصلہ ہوا۔ (لاہور ہائی کورٹ، ملتان بینچ کے 24 مئی 2021 کے فیصلے کے خلاف اپیل، جو کہ سول رویژن نمبر 431-D آف 2007 میں دیا گیا تھا)۔ (الف) لیمیٹیشن ایکٹ(1908 کا ایکٹ نمبر IX) دفعہ 3 اور 5: سپریم کورٹ میں دائر کردہ اپیل 22 دن کی تاخیر کے ساتھ دائر کی گئی تھی۔ تاخیر کی معافی کے لیے درخواست دائر کی گئی تاہم وکیل کا مشورہ یا الجھن تاخیر کے جواز کے لیے کافی نہیں تاخیر کی معافی کی درخواست میں یہ بیان دیا گیا کہ ابتدائی قانونی مشورہ یہ تھا کہ سپریم کورٹ میں ایک اجازت درخواست (leave petition) دائر کی جانی چاہیے۔ تاہم اسی درخواست کے ایک اور پیراگراف میں بیان کیا گیا کہ بعد میں قانونی مشورہ یہ دیا گیا کہ اپیل بطور حق دائر کی جانی چاہیے۔ یہ قانونی مشورے میں پائی جانے والی الجھن یا تضا...

پاکستان میں کس عمر کا لڑکا یا لڑکی شادی کر سکتے ہیں ؟ اگر 18سال سے کم عمر بچے شادی کرتے ہیں تو ان کے خلاف کیا قانونی کاروائی ہو سکتی ہے ؟ PLD 2025 LAHORE 1

 پاکستان میں کس عمر کا لڑکا یا لڑکی شادی کر سکتے ہیں ؟ اگر 18سال سے کم عمر بچے شادی کرتے ہیں تو ان کے خلاف کیا قانونی کاروائی ہو سکتی ہے ؟                       PLD 2025 LAHORE 1                                                تمام پاکستان قانونی فیصلے 2025                                                            لاہور ہائی کورٹ                                                            P L D 2025 لاہور 1                               ...