SHORTS CITATIONS ABOUT ABDUCTION AND KIDNAPPING IN URDU
1.
363 ت پ کیس 3/4 سالہ نا بالغ کو اغوا کرنا سنگین جرم ہے جرم قابل راضی نامہ نہ ہے مدعی فریق کے راضی نامہ کرنے کے باوجود ملزم ضمانت کا حقدار نہ ہے
2017 YLR 744
2.
365 ت پ کیس میں محض اندراج ایف ائی ار میں تاخیر کی بنا پر ملزم ضمانت کا حق نہ دیا جائے گا
2013 CrLJ 254
![]() |
365 PPC |
3.
365 ت پ کیس میں ملزم اس بنا پر ضمانت کا حقدار نہ ہوگا کہ جرم ممنوعہ کلاز میں فعال نہ کرتا ہے
2011 PCrLJ 943
Prohibitory clause
ایسی کلاز میں موت کی سزا عمر قید کی سزا یا وہ سزا جو 10 سال سے زیادہ ہو اور ملزم کی ضمانت اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک کوئی معقول شک کی بنیاد سامنے نہ ا جائے
Non prohibitory clause
ایسی کلاز جس میں سزا کم ہوتی ہے یا 10 سال سے کم ہوتی ہے اس کلاز میں ضمانت ٹھوس اور معقول وجوہات کی بنا پر دی جاتی ہے
4.
365 ت پ کیس میں ملزمہ کو شک کی بنا۶ پر ملوث کیا گیا ضمانت قبل از گرفتاری منظوری ہوئی
2017 MLD 1091
5.
365 ت پ کیس میں مابین فریقین سابقہ مقدمہ بازی کی بنا پر ضمانت قبل از گرفتاری منظور ہوئی
2015 CrLJ 96
6.
364 A ت پ کیس میں شیر خوار بچے والی ملزمہ کے ضمانت منظور ہوئی
2017 YLR 54 NOTE 75
7.
365 ت پ کیس میں عورت ہونے کی بنا پر ضمانت منظور ہوئی
2015 PCrLJ 256
8.
364 ت پ کیس میں اگر ملزم میرٹ پر ضمانت کا حقدار ہو تو اسے ایک لمحے کے لیے بھی جیل میں نہ رکھا جا سکتا ہے ضمانت منظور ہو
2010 PCrLJ 795
9.
364 ت پ کیس میں اگر عدالت عالیہ کی ڈائریکشن کے باوجود مقررہ مدت میں سماعت مقدمہ مکمل نہ ہو ملزم ضمانت کا حقدار ہوگا
PLJ 2006 CrC 649
10.
365 ت پ کیس میں مدعی نے دوران تفتیش واقعات ایف ائی ار سے ہٹ کر مکمل یوٹرن لے لیا ضمانت منظور ہوئی
2003 PCrLJ 980
11.
خاوند اپنی بیوی کو زبردستی اغوا کر کے لے جائے تو اس کے خلاف بھی 365 ت پ کا اطلاق ہوگا
1995 PCrLJ 1885
12.
کیس میں 363 ت پ اگر والدین اپنے بچوں کو اٹھا کر لے جائیں تو ان کے خلاف کسی جرم کا اطلاق نہ ہوگا
1996 PCrLJ 1228
2003 YLR 1507
13.
اگر کسی شخص کی سابقہ بیوی دوسری شادی کر لے اور ان کے درمیان کوئی نابالغ (یعنی کم عمر) بچہ ہو تو اس بچے کی حوالگی کے لیے باپ کو "گارڈین کورٹ" (یعنی سرپرستی کی عدالت) سے رجوع کرنا چاہیے
اگر باپ یا کوئی اور شخص بغیر عدالتی اجازت کے بچے کو زبردستی لے جائے تو یہ غیر قانونی ہوگا اور اس پر تعزیراتِ پاکستان کی دفعہ 363 (اغوا) کا مقدمہ بن سکتا ہے
1997 PCrLJ 587
14.
مغوی/ مغویہ اپنی مرضی سے گھر کے اندر یا باہر جاتے رہے ضمانت منظور ہوئی
2004 YLR 1193
15.
مغویہ نہ تو ملزم کی نشاندہی پر برامد ہوئی اور نہ ہی بوقت برامدگی ملزم موجود تھا ضمانت منظوری
2002 PCrLJ 2021
16.
مغوی/مغویہ کے مطابق ملزم اس کا ہمسایہ تھا جبکہ دوسرے گواہان کے مطابق وہ وقوعہ سے قبل ملزم کو نہ جانتے تھے ضمانت منظور ہوئی
2000 YLR 1096
17.
پولیس ملزم کو چوری کیس میں قانونی طور پر گرفتار کر کے لائی تھی پولیس کے خلاف 365 ت پ نافذ نہ ہوگا
1993 PCrLJ 1646(C)
Ransom:
18.
365 A PPC کیس میں محض ہمراہی ملزمان کے بے گناہ ہونے کی بنا پر ملزم کو ضمانت نہ دی جائے گی
2017 YLR 1712
19.
365A ت پ کیس میں ملزم نامزد ایف ائی ار تھا مغوی نے برامد ہونے کے بعد اپنے بیان میں ملزم پر اس کے دیگر ساتھیوں سمیت اغوا برائے تاوان کا الزام لگایا ضمانت خارج ہوئی
2015 PCrLJ 453
20.
365A ت پ کیس میں ملزم پر اغوا برائے تاوان میں دیگر ملزمان کو سہولت مہیا کرنے کا الزام تھا تمام ملزمان برابر کی سزا کے حقدار ہیں ضمانت خارج ہوئی
2015 YLR 2395
21.
365A ت پ کیس میں مغویہ نے دوران شناخت پریڈ ملزمان کو درست طور پر شناخت کیا تھا جرم ممنوعہ کلاس میں فال کرتا ہے ضمانت خارج ہوئی
2014 YLR 740
ممنوعہ کلاز
ایسی کلاز میں موت کی سزا عمر قید کی سزا یا وہ سزا جو 10 سال سے زیادہ ہو اور ملزم کی ضمانت اس وقت تک نہیں ہوتی جب تک کوئی معقول شک کی بنیاد سامنے نہ ا جائے
22.
اغوا برائے تاوان کیس میں محض ہمراہی ملزم کی ضمانت منظور ہونے کی بنا پر ملزم ضمانت کا حقدار نہ ہوگا
1996 PCrLJ 366
23.
365A ت پ کیس میں ملزم کو غیر عدالتی اقبال جرم کی بنا پر ملوث کیا گیا عدم برامدگی ضمانت منظور ہوئی
2013 YLR 744
24.
اگر عدالت کو بادی النظر (ابتدائی نظر) میں لگے کہ ملزم پر لگایا گیا الزام اتنا واضح یا مضبوط نہیں ہے اور کیس میں مزید تحقیق کی ضرورت ہے، تو عدالت ملزم کو ضمانت دے سکتی ہے، بشرطیکہ اس پر کوئی سخت (ناقابل ضمانت) جرم بظاہر ثابت نہ ہو۔
2011 SCMR 710
25.
365A اغوا کیس میں ملزم کو محض ہمراہی ملزم کے اقبال جرم کی بنا پر ملوث کیا گیا تھا ضمانت منظور ہوئی
1992 PCrLJ 1910(C)
26.
دوران وقوعہ اغوا برائے تاوان استعمال کردہ گاڑی برامد نہ ہوئی اور نہ ہی اس گاڑی کے مالک کے بارے کوئی تفتیش کی گئی۔ ملزمان کا موبائل ڈیٹا نہ پیش کیا گیا اور نہ ہی دوران وقوعہ استعمال کردہ سم کی ملکیت کے بارے تفتیش کی گئی ملزمان سے برامد کردہ اشیاء کی تفصیل ایف ائی ار میں نہ تھی اور نہ ہی ایف ائی ار میں رقم تاوان کے نوٹوں کے نمبر یا ملزمان کے پاس موجود اسلحے کی مخصوص قسم بیان کی گئی تھی ضمانت منظور ہوئی
2017 SCMR 1385
27.
اغوا برائے تاوان کیس میں محض اندراج ایف ائی ار میں تاخیر کی بنا پر بریت نہ ہوگی۔
2017 PCrLJ 1451
28.
اغوا برائے تاوان کیس میں منصوبہ بندی کے تحت کچھ ملزم اغوا کرتے ہیں کچھ نظر بند یا قید رکھتے ہیں کچھ نگرانی کرتے ہیں کچھ تاوان وصول کرتے ہیں سزا ایک جیسی ہوگی۔
2010 PCRLJ 1281
29.
کسی شخص کو کسی کی رہائی کے لیے کیش رقم یا دیگر کوئی مطالبہ پورا کرنے پر مجبور کرنا 365A ت پ کے زمرے میں اتا ہے۔
PLD 2009 L 92
30.
365A ت پ کیس میں محض تاوان کی رقم برامد نہ ہونے کی وجہ سے ملزم کو رہائی نہ دی جائے گی
2003 YLR 300
31.
FOR DEFENCE:
اغوا برائے تاوان کیس میں استعمال شدہ سم اگرچہ ملزم کے نام پر جاری ہوئی تھی لیکن ایسی کوئی شہادت نہ تھی کہ وہ سم کے زیر استعمال تھی مدعی کی پیش کردہ موبائل فون بغیر سم کے تھا جس پر ایس ایم ایس نہ کیا جا سکتا ہے ملزم سے کوئی موبائل فون یا سم برامد نہ ہوئی تھی
2018 YLR 56 Note 70
32.
ملزم نامزد ایف ائی ار نہ تھا تتیمہ بیان میں ملزم کو ملوث کرنے کا کوئی ذریعہ بیان نہ کیا گیا اس چیز کی کوئی وضاحت نہ تھی کہ مدعی ملزم کے بارے اطلاع ملنے کے بعد دو روز تک خاموش کیوں رہا تھا بری ہو گیا
2017 PCRLJ 1435
33.
برامد کردہ سم ملزم کے نام نہ تھی جس شخص کے نام سم تھی اسے ملزم یا گواہ ہی نہ رکھا گیا کیس پراپرٹی کو موقع پر سیل نہ کیا گیا اور نہ ہی بوقت شہادت عدالت میں مال مقدمہ سیل تھا اس لیے بری کر دیا گیا
2017 PCRLJ 992
34.
365A ت پ کیس مغویہ نے اپنے بیان 164 ضابطہ فوجداری میں اپنے ہمراہ کسی گواہ کی موجودگی کا کوئی ذکر نہ تھا اس لیے بری کر دیا گیا جبکہ 365 اے کیس میں گواہ کا ذکر بہت ضروری ہوتا ہے
2017 PCrLJ 160
35.
365 اے ت پ کیس میں بوقت برامدگی تاوان نوٹوں کو مارک یا سیل نہ کیا گیا تھا جس گھر سے نا بالغ برامد ہوا تھا اس گھر کی کوئی تفصیل بیان نہ کی گئی تھی اور نا بالغ کو بطور گواہ پیش نہ کیا گیا تھا اس لیے بری کر دیا گیا
PLJ 2017 CRC 471
36.
ملزم سے برامد کردہ سم تاوان کی ادائیگی کے لیے استعمال نہ ہوئی تھی اس لیے بری کر دیا گیا
2016 YLR 623
37.
اغوا برائے تاوان کیس میں اندراج ایف ائی ار کی تاخیر پراسیکیوشن کیس کے لیے نقصان دہ ہے
2013 PSC (CrL) 883
38.
ایف ائی ار مغویہ کے رہا ہونے کے دو روز بعد درج کروائی گئی تاوان کی رقم کسی نے ادا کی کس نے وصول کی کوئی ذکر نہ ہے اس لیے بری کر دیا گیا
2013 SCMR 768
39.
تاوان وصول کرنے کے لیے ملزمان کے موبائل سے فون کا وقت اور مدعی کے موبائل سے فون کا وقت اپس میں نہ ملتا تھا اس لیے بری کر دیا گیا
2010 CrLJ 564
40.
جس ادمی کے ذریعے تاوان ادا کیا گیا تھا اسے عدالت میں بطور گواہ پیش ہی نہ کیا گیا اس لیے بری کر دیا گیا
2001 PCrLJ 2035
41.
365 اے ت پ کیس میں تفتیشی کو بطور گواہ پیش نہ کیا گیا تھا اس لیے بری کر دیا گیا
2000 MLD 370
42.
اغوا برائے تاوان کیس مضروب گواہ نے ملزم کو ملوث نہ کیا تھا جبکہ دوسرے گواہ کو ترک کر دیا گیا تھا شناخت پریڈ گرفتاری کے 13 روز بعد کرائی گئی تھی اس لیے بری کر دیا گیا
1998 PCRLJ 335
43.
اغوا برائے تاوان کیس میں مغویہ اور پراسیکیوشن گواہان نے دوران شہادت ملزم کو ملوث نہ کیا گیا اس لیے بری کر دیا گیا ۔
1996 PCRLJ 528
دونوں کا لفظی مطلب اغوا ہی ہے مگر قانون کی زبان میں تھوڑا سا فرق ہے اب ڈکشن اور کڈنیپنگ یہ دونوں میں تھوڑا سا فرق ہے اور یہ دونوں سیکشن تعزیرات پاکستان کی دفعہ 362 ابڈکشن اور کڈنیپنگ 361 اور 364 اے میں درج ہیں اب ڈکشن میں کسی شخص کو اس کی مرضی کے خلاف یا سرپرست کی مرضی کے خلاف اٹھایا جاتا ہے جیسے کہ کسی لڑکی کو شادی کے مقصد کا حاصل کرنے کے لیے اٹھایا جاتا ہے جب کہ کڈنیپنگ میں نابالغ یا تاوان حاصل کرنے کے لیے یہ جرم کیا جاتا ہے
Comments
Post a Comment