SHORTS CITATIONS ABOUT ABDUCTION AND RAPE IN URDU
1:
ناجائز اسلحہ کی روک تھام کیلئے Punjab Arms Ordinance میں انقلابی ترامیم۔
انتہائی سخت سزائیں اور انتہائی بھاری جرمانہ۔
Punjab Arms (Amendment) Act 2025 (XLI of 2025).
غیر ممنوعہ بور کا اسلحہ رکھنے پر زیادہ سے زیادہ سزا پانچ سال کم از کم سزا تین سال کم از کم جرمانہ دس لاکھ۔
غیر ممنوعہ بور کا اسلحہ لیکر چلنے یا نمائش پر زیادہ سے زیادہ سزا سات سال کم از کم سزا تین سال کم از کم جرمانہ بیس لاکھ۔
ممنوعہ بور کا اسلحہ رکھنے پر زیادہ سے زیادہ سزا سات سال کم از کم سزا چار سال کم از کم جرمانہ بیس لاکھ۔
ممنوعہ بور کا اسلحہ لیکر چلنے یا نمائش پر زیادہ سے زیادہ سزا دس سال کم از کم سزا سات سال کم از کم جرمانہ بیس لاکھ۔
دو ممنوعہ یا پانچ غیر ممنوعہ بور کا اسلحہ رکھنے پر زیادہ سے زیادہ سزا پانچ 14 سال کم از کم سزا دس سال کم از کم جرمانہ تیس لاکھ
2.
زنا بالجبر گینگ ریپ کیس میں پولیس کے بے گناہ کرنے کی بنا پر ملزم ضمانت قبل از گرفتاری کا حقدار نہ ہوگا
مطلب اگر زنا بالجبر کسی نے زبردستی کسی خاتون کے ساتھ زنا کی ہے اور اوپر سے وہ گینگ مطلب ایک سے زیادہ لوگوں نے ایک خاتون کے ساتھ زبردستی زنا کیا تو اگر پولیس ان کو بے گناہ کر بھی دے پھر بھی ملزم کو ضمانت قبل از گرفتاری بالکل بھی نہ دی جائے گی
2011 CrLJ 193
![]() |
Image generated using AI tools for informational use only |
3.
اگر مغویہ اپنے بیان زیر دفعہ 164 ضابطہ فوجداری میں ملزم پر اغوا اور زنا کا الزام لگائے تو ملزم ضمانت کا حقدار نہ ہوگا
164 کا بیان صرف مجسٹریٹ کے سامنے ہوتا ہے اور مجسٹریٹ اس بیان کو پرکھتا ہے کہ ایا کہ یہ بیان زور زبردستی دباؤ یا لالچ میں ا کر تو نہیں دیا جا رہا اگر ملزم یا گواہ 164 کا بیان دے اور بعد میں اس بیان سے مکر جائے تو اس کے خلاف جھوٹی گواہی کا مقدمہ بن سکتا ہے
2017 YLR 980
4.
376 کیس نابالغ کے ساتھ زنا بالجبر کرنے والا ملزم ضمانت کا حقدار نہ ہوگا
PLJ 2015 CrC 268
5.
زنا کیس میں محض اندراج ایف ائی ار میں تاخیر کی بنا پر ملزم ضمانت کا حقدار نہ ہوگا
اگر کسی شخص نے کسی کے ساتھ زنا بالجبر کیا ہے تو ایف ائی ار کروانے میں اس نے دیر کر دی ہے تو سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے کہ صرف اس بنا پر کے اس نے ایف ائی ار کروانے میں دیر کی ہے ملزم کو ضمانت نہ ملے گی
2015 SCMR 825
2013 YLR 937
6.
اغوا اور زنا بالجبر کیس محض کیمیکل ایگزامنز کی رپورٹ منفی ہونے کی بنا پر ملزم ضمانت کا حقدار نہ ہوگا
2010 PCrLJ 1702
7.
496 B ت پ کیس قابل ضمانت ہے
جبکہ واقعات ایف ائی ار میں 496 اے ت پ کا اطلاق نہ ہوتا ہے ضمانت قبل از گرفتاری کنفرم ہوئی
2016 CrLJ 124
8.
زنا کیس میں ملزم نامزد ایف ائی ار نہ تھا جبکہ اس کے بھائی کو ایف ائی ار میں نامزد کیا گیا تھا ضمانت قبل از گرفتاری کنفرم ہوئی
2014 YLR 2642
9.
376/511 ت پ کیس انراج ایف ائی ار میں تاخیر ملزم پر صرف زنا کی کوشش کرنے کا الزام تھا چونکہ دوران وقوعہ کوئی مضروب نہ ہوا تھا اس لیے رابطگی پسل کا کوئی جواز نہ ائے ضمانت قبل از گرفتاری کنفرم ہوئی
2010 PCrLJ 1775
10.
کیمیکل ایگزامنز کی رپورٹ منفی ہونے کی صورت میں ملزم ضمانت قبل از گرفتاری کا حقدار ہوگا مطلب ملزم کو ضمانت مل جائے گی
PLJ 2003 CrC 515
11.
مغویہ کے ملزمان کے قبضے سے از خود واپس انے اور ڈی این اے رپورٹ کے نیگٹو ہونے کی بنا پر ملزم ضمانت کا حقدار ہوگا
PLJ 2017 CrC 740
12.
376 ت پ کیس میں دوران تفتیش پولیس کے بے گناہ قرار دینے پر ضمانت منظور ہوئی
2018 YLR 207 (b)
13.
376 ت پ کیس میں فریقین میں سابقہ مقدمہ بازی کی بنا پر ضمانت منظور ہوئی
2017 CrLJ 53
14.
376 ت پ کیس میں اندراج ایف ائی ار میں دو یوم کی تاخیر میڈیکل شہادت سپورٹ نہ کرتی تھی ضمانت منظور ہوئی
2016 CrLJ 425
15.
وکٹم کے جسم پر تشدد کا کوئی نشان نہ تھا کیمیکل ایگزامنز کی رپورٹ اور ڈی این اے رپورٹ منفی تھی ضمانت منظور کی گئی
2016 SCMR 2176
16.
پوری فیملی کا اکٹھے ہو کر اغوا اور زنا جیسے جرم کا ارتکاب کرنا ناقابل یقین ہے ضمانت منظور ہوئی
PLJ 2015 CrC 414
17.
واقعات ایف ائی ار سے 496 اے ت پ کا اطلاق نہ ہوتا تھا جب کہ 496 بی ت پ قابل ضمانت ہے ضمانت منظور ہوئی
2014 YLR 663
18.
مغویہ کا میڈیکل 10 روز بعد کروایا گیا تھا جبکہ سویبز کیمیکل ایگزامنز افس نہ بھجوائے گئے تھے ضمانت منظور ہوئی
2014 CrLJ 293
19.
ایک ملزم پر مسلح ہو کر صرف نگرانی کرنے کا الزام تھا زنا کا الزام نہیں تھا مطلب اس نے زنا نہیں کیا تھا سنی گرانی کی تھی ایسی صورت میں ضمانت منظور ہوئی
2013 YLR 2642
20.
اغوا اور زنا کا کیس چل رہا تھا جس میں ملزم نامزد ایف ائی ار نہیں تھا بلکہ تتیمہ بیان میں نامزد کروایا گیا تھا اور اصل ملزم کا نوکر تھا اصل ملزم بھی نہ تھا ضمانت منظور ہوئی
2010 PCrLJ 1782
21.
مغویہ نے زنا کا الزام لگایا مگر میڈیکل رپورٹ کے مطابق مغویہ خود زنا کی عادت دی تھی سیمن گروپنگ یا ڈی این اے رپورٹ کی عدم دستیاب بھی میں ملزم ضمانت کا حقدار ہوگا ملزم کو شک کا فائدہ دیا جائے گا
PLJ 2009 CRC 460
22.
مغویہ حالانکہ کنواری تھی مگر MLR کے مطابق کوئی بلیڈنگ نہیں ہوئی مطلب کوئی خون نہیں نکلا اس لیے 376 پی پی سی کیس میں ملزم کو ضمانت دے دی گئی
2009 CrLJ 117
23.
زنا بالرضا کیس میں پولیس میں SP سے کم درجے کا افیسر تفتیش نہیں کر سکتا اور اگر عدالت کی اجازت نہ ہو تو ملزم کو گرفتار بھی نہیں کیا جا سکتا اس بنا پر ضمانت منظور ہوئی
2008 SCMR 553
24.
میڈیکل کے مطابق زنا ثابت ہی نہیں ہوا اور کنواری لڑکی کا پردہ بکارت وہ بھی اپنی اصل حالت میں موجود تھا اس بنا پر ملزم کو ضمانت دے دی گئی
PLJ 2008 CrC 984
25.
زنا بالجبر کو ثابت کرنے کے لیے مغویہ کے جسم پر اگر تشدد کے نشان نہ بھی پائے جائیں تو کوئی حرج نہ ہے
2018 MLD 1164(d)
26.
ریپ کے نتیجے میں پیدا ہونے والے نابالغ کے نان و نفقہ کے لیے ملزم کو زیر دفعہ 544 A (5) ض ف ادائیگی مطلب compensation کا حکم دیا گیا
544 A متاثرہ فریق کو معاوضہ دینے کے حوالے سے ہے مثال کے طور پر اگر کوئی خاتون کسی زیادتی کا شکار ہو جائے تو اس کے بدلے میں اسے معاوضہ دیا جائے گا اس حوالے سے یہ سیکشن ضابطہ فوجداری کا سیکشن کا اطلاق ہوتا ہے
2015 PCrLJ 1633
27.
زنا کیس کسی ملزم کی گنہگاری یا بے گناہی کے بارے عدالت پولیس کی رائے کی پابند نہ ائے اور نہ اس دوران تفتیش بے گناہ ہونے کی بنا پر ملزم بریت کا حقدار ہوگا
2004 SCJ 63
28.
اگر کوئی عورت اپنا میڈیکل خود کروانا چاہے تو بغیر لیڈی کانسٹیبل کے بھی اپنا میڈیکل خود کروا سکتی ہے
1995 SD 578
29.
مغویہ نے بیان دیا کہ اسے فصل میں گھسیٹا گیا تھا لیکن نہ تو اس کے کپڑے پھٹے ہوئے تھے اور نہ ہی اس کے جسم پر کوئی رگڑ یا نشان موجود تھا جب اسے گھسیٹا گیا اور مغویہ نے شور بھی مچایا لیکن پھر بھی وہاں کوئی نہیں ایا اس بنا پر ملزم کو بری کر دیا گیا
PLJ 2017 CrC 183
30.
اگر مغویہ کو زنا کے لیے اغوا نہ کیا جائے یا اغوا کے بعد اسے زنا پر مجبور نہ کیا جائے تو 496 اے کا اطلاق نہ ہوگا
2015 PCrLJ 197
31.
ڈی این اے ٹیسٹ یا بلڈ ٹیسٹ کے لیے ملزم کی رضامندی حاصل کرنا ضروری نہ ہے لیکن وکٹم کے ٹیسٹ کے لیے وکٹم کی رضا مندی حاصل کرنا ضروری ہے
2013 SCMR 203
32.
جائے وہ کوا کے قریب بہت سے گھر تھے لیکن کسی غیر جانبدار گواہ کو پیش نہ کیا گیا گواہان نے تسلیم کیا کہ دوران تفتیش ملزم کی جانب سے بہت سے لوگ پیش ہوئے جنہوں نے بیان کیا کہ ایسا کوئی وقوعہ نہ ہوا ہے اس لیے ملزم کو بری کر دیا گیا
2012 YLR 918
33.
Comments
Post a Comment