فہمید حساب کتاب کا دعویٰ
اس ارٹیکل کا مقصد قانونی معلومات فراہم کرنا ہے اس میں ایک فہمیدہ حساب دعوے کے بارے میں بتایا گیا ہے مثال کے طور پر اگر دو اشخاص یا کچھ اشخاص اپس میں کوئی کاروبار شروع کرتے ہیں شروع میں ان کا کاروبار ٹھیک چلتا ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ کسی ایک شخص میں لالچ ا جاتا ہے اور وہ پیسوں کا ہیر پھیر کرنا شروع کر دیتا ہے تو جب دوسرے شخص کو کچھ گڑبڑ لگے تو وہ سمیت حساب کتاب کا دعوی کرتا ہے جس میں وہ عدالت سے اس شخص سے اس کاروبار کا نفع نقصان اور پیسے کہاں خرچ ہوئے کے حوالے سے مطالبہ کرتا ہے تو عدالت گواہوں کی موجودگی میں اس کیس کو پرکھتی ہے پھر اس میں شراکت داری کے حوالے سے بات کی گئی ہے کہ شراکت داری کے لیے تحریری معاہدہ بہت ضروری ہے اس کیس کو شروع کرنے سے پہلے جس شخص کے ساتھ دھوکہ ہوا ہو وہ دوسرے شخص کو ایک لیگل نوٹس کرتا ہے جس میں وہ اس سے حساب کتاب کی بابت سوال کرتا ہے دوسرے شخص کو اس لیگل نوٹس کا جواب دینا ہوتا ہے اگر وہ شخص اس لیگل نوٹس کا جواب نہ دے تو پہلا شخص دوسرے پر فرد صاحب کتاب کا کیس کر دیتا ہے بعض صورتوں میں دوسرا شخص لیگل نوٹس کا جواب دے دیتا ہے جس میں وہ دھوکا فراڈ ظاہر نہیں کرتا تو اس صورت میں بھی پہلا شخص دوسرے شخص پر فہمیدہ حساب کتاب کا دعوی کر سکتا ہے جس کو سول پروسیجر کوڈ اور پارٹنرشپ ایکٹ کے تحت ڈیل کیا جاتا ہے مزید معلومات کے لیے اس ارٹیکل کو پورا پڑھیں
فہمیدہ حساب کتاب ایک دیوانی دعوی ہے جس میں ایک فریق کا دوسرے فریق کے ساتھ لین دین یا شراکت داری والے معملات ہوتے ہیں یہ دعویٰ اس لیے بھی کیا جاتا ہے کہ ایک فریق دوسرے فریق کو دھوکہ دے رہا ہو یا حساب کتاب میں فرق آرہا ہو کاروباری لین دین کے معملات کو بہتر طریقے سے سمجھنے کے لیے ایک فریق اگر دوسرے فریق کو حساب کتاب نہ دے رہا ہو تو دوسرا فریق پہلے فریق پر دعویٰ فہمید حساب کتاب کر سکتا ہے آپ کس طرح اپنے ڈوبے ہوئے پیسے نکلوا سکتے ہیں؟ آپ کس طرح پارٹنرشپ میں نقصان سے بچ سکتے ہیں؟ کاروبارمیں کس طرح دھوکہ سےبچ سکتے ہیں؟
![]() |
Image generated using AI tools for informational use only |
شراکت داری
فہمیدہ حساب کتاب میں شراکت داری ایک دیوانی دعوی ہے شراکت داری دو یا دو سے زیادہ افراد کے درمیان ہوتی ہے جس میں کچھ لوگ مل کر ایک کاروبار شروع کرتے ہیں وہ ایک دوسرے کے شراکت دار بن جاتے ہیں نفع نقصان زیادہ نفع زیادہ نقصان اتار چڑھاؤ ہر ایک بے وہ ایک دوسرے کے برابر شراکت دار ہوتے ہیں معاملات اب بگڑتا ہے جب کسی شراکت دار کو لگے کہ باقی شراکت دار اس کے ساتھ حساب کتاب ٹھیک نہیں کر رہے تب وہ
Rendition Of Account
کا کہ اس کرتا ہے جس میں وہ باقی شراکت دار سے حساب کتاب مانگتا ہے
مثال کے طور پر
کچھ لوگوں نے مل کر کاروبار شروع کیا جس میں ہر شخص برابر کا انویسٹمنٹ رکھتا تھا ان میں سے دو لوگ دن بدن زیادہ امیر ہونا شروع ہو گئے جبکہ باقی کے لوگ کو کاروبار کی سمجھ نہ ائے اور وہ کہیں کہ پیسے جا کہاں رہے ہیں تب وہ دوسرے شراکت داروں سے حساب مانگے تو وہ حساب نہ دیں تب جا کر عدالتی کاروائی شروع ہو جاتی ہے پھر عدالت میں فہمیدہ حساب کتاب کا کیس کیا جاتا ہے جس میں باقی شراکت داروں سے حساب کتاب مانگا جاتا ہے
اس کے لیے جو قانون ڈیل کرتا ہے وہ پارٹنرشپ ایکٹ ہے اور پارٹنرشپ ایکٹ کے سیکشن 13 سے 48 نہایت قابل معلومات اور اہم ہیں
بعض صورتوں میں شراکت داری زبانی طور پر ہوتی ہے اور بعض میں تحریری طور پر تحریری طور پر شراکت داری زیادہ مضبوط ہوتی ہے بانسبت زبانی شراکت داری کے اس لیے کہا جاتا ہے کہ جب بھی کوئی معاملات طے کرے تو انہیں لکھ لیا کرےتحریری معاہدہ
جب کسی شخص کے ساتھ لین دین و شراکت داری کریں تو اس کی بابت ایک عدد اسٹامپ پیپرتحریر کر لیں جس میں دو گواہ لازمی لکھیں
اگر تعلق داری کے باعث اسٹامپ پیپر تحریر نہ کیا گیا ہو کیونکہ بعض صورتوں میں ایسا دیکھنا میں آیا ہے کہ لوگ تعلق داری کے باعث اسٹامپ پیپر تحریر نہیں کرتے اور بعد میں مشکلات کا سامنے کرتے ہیں ایسی صورت میں موقع کے دو گواہ عدالت میں پیش کیئے جانے ضروری ہیں
لیگل نوٹس
جب آپ کا ارادہ بن جائے دوسرے شخص پر دعٰوی کرنے کا تو سب سے پہلے آپ اس شخص کو لیگل نوٹس کریں گئے اس لیگل نوٹس میں آپ اس شخص کو پندرہ دن کا وقت دیں گٗے اگر وہ پندرہ دن کے اندر آپ کو آپ کی پیمنٹ یا حساب کتاب آپ کے ساتھ بیٹھ کر نہیں کرتا تو پھر آپ اس صورت میں اس شخص پر دعویٰ فہمید حساب کردیں
Civil Procedure Code And Partnership Act
آپ فہمید حساب کا دعویٰ Order20 Rule 16 CPC
کے تحت کر سکتے ہیں اس قانون کے تحت آپ اس شخص سے معززعدالت میں حساب کتاب کا پوچھ سکتے ہیں معزز عدالت اس شخص سے حساب مانگے گئی جب عدالت میں حساب کتاب جمع ہو جائے تو معزز عدالت اپنا فیصلہ سنانے کا اختیار رکھتی ہے
Section 37 , 48 PA
شراکت داری یا پارٹنرشپ کے ختم ہونے کے بعد ایک شریک دوسرے شریک سے حساب کتاب نفع نقصان کا پوچھ سکتا ہے یہ قانون خاص طورپر شراکت داری کے خاتمہ کے بعد کو بیان کرتا ہے
کیس دائر کرنا
یہ کیس عام طور پر دیوانی عدالت میں دائر کیا جاتا ہے اگر معاملہ ذیادہ رقم کا ہو تو یہ کیس سیشن کورٹ یا ھائی کورٹ میں بھی دائر کیا جا سکتا ہے
دیوانی عدالتیں عام طور پر 50 لاکھ تک کیس کی سماعت کر سکتی ہے مطلب 50 لاکھ سے نیچے نیچے تک اور اگر کیس 50 لاکھ روپے سے زیادہ کا ہو تو پھر کیس کی سماعت سیشن کورٹ کرے گئی اور بڑی احتیاط کے ساتھ سیشن عدالت کیس کا فیصلہ کرے گئ اور اگر معاملہ پیچییدہ قانونی نکات پر مشتمل ہو تو ایسی صورت میں کیس کی سماعت ھائی کورٹ کرے گئی
Section 32 , 44 PA
پارٹنرشپ ایکٹ کا سیکشن 32 اور 44 ہمیں یہ سبق دیتے ہیں کہ جب کوئی پارٹنر ریٹائر ہونا چاہے وہ اپنی ذمہ داریوں سے دستبردار ہونا چاہیے تو وہ سیکشن 32 کے تحت اپنی ذمہ داری دستبردار ہو سکتا ہے تحریری معاہدے کے طور پر پیر زبانی طور پر بھی اور اگر عدالت رجوع کر کے بھی وہ دستبردار ہونا چاہیے تب بھی ہو سکتا ہے اس طرح سیکشن 44 جو ہے وہ جب کوئی پارٹنر ایک معاہدے کی بار بار خلاف ورزی کرے ایک معاہدے کو بار بار ڈسٹرب کرے تاکہ جس سے دوسرے پارٹنرز کا نقصان ہو تب وہ عدالت سے رجوع کر کے اس پارٹنر کو اس کی خلاف ورزی کرنے پر سبق سکھا سکتے ہیں اور عدالت اس پارٹنر کو باؤنڈ کرے گی کہ اگے سے وہ اس طرح کی اگر غلطی کرے گا تو وہ سزا کا مرتکب ہوگا
لیگل نوٹس سے کیس مضبوط ہو جاتا ہے
Comments
Post a Comment