اگر گورنمنٹ سے ایک مقصد کے لیے زمین الاٹ کروائی جائے تو کیا اسے کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ؟ آئیے اس کو ذرا تفصیل سے پڑھتے ہیں؟
اگر گورنمنٹ سے ایک مقصد کے لیے زمین الاٹ کروائی جائے تو کیا اسے کسی دوسرے مقصد کے لیے استعمال کیا جا سکتا ہے ؟ اگر فریق الاٹ شدہ زمین کو کسی اور مقصد کے لیے استعمال کرے تو پھر کیا وہ عدالت سے کسی قسم کا تحفظ لے سکتا ہے ؟ ایک شخص جس کو 23 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی تھی کاغذات کو مد نظر رکھتے ہوئے پوری 23 ایکڑ زمین ایک شخص کو الاٹ کی جاتی ہے مگر وہ شخص ایک دن عدالت میں ایک ائینی درخواست دائر کرتا ہے جس میں وہ عدالت سے مخاطب ہو کر یہ کہتا ہے کہ مجھے 23 ایکڑ زمین الاٹ کی گئی تھی مگر اب میرے پاس صرف دو ایکڑ زمین ہے باقی کی زمین پر قبضہ ہو گیا ہے عدالت کہانی کو دیکھنا شروع کرتی ہے تو پتہ چلتا ہے کہ کہ درخواست گزار کو جو زمین الاٹ کی گئی تھی اس نے وہ زمین میں سے کچھ حصہ کچھ رقبہ فروخت کر دیا اور کچھ رقبے کو کرائے پر دے دیا جس پر کچھ لوگوں نے پھل اور سبزیاں فروخت کرنا شروع کر دیا اس پر اپنے کیمپ لگا دیے اور اس کیمپ میں وہ کام شروع کر دی ہے جس کے لیے زمین الاٹ نہ کی گئی تھی اس طرح زمین غیر مقاصد کے لیے استعمال ہونے لگی اور اہستہ اہستہ لوگ اس پر قابض ہونے لگے۔ دونوں پارٹیوں نے ائینی ...