Skip to main content

Posts

Showing posts from March, 2025

دعویٰ آبادی / عورت کو کیسے آباد کیا جائے ؟ جو عورت خود گھر چھوڑ کر جائے کیا وہ خرچے کی حقدار ہے ؟ جانئیے تفصیل سے۔۔۔

                      دعویٰ آعادہ حقوق زن آئشوئی دعوی اعادہ حقوق زن اشوئی کو عرف عام میں ابادی کا دعوی کہتے ہیں مطلب کسی کو بات کرنا یہ شوہر اپنی زوجہ پر جو ناراض ہو کر گھر سے چلی گئی ہو اس پر کر سکتا ہے اور زوجہ اپنے شوہر پر بھی ابادی کا دعوی کر سکتی ہے کہ یہ مجھے کتنے عرصے سے اباد نہیں کرنا چاہ رہا میں اپنے والدین کے گھر بیٹھی ہوں مجھے یہ بات کرے اس ابادی والے کیس کو اعادہ حقوق زن اشوئی کہتے ہیں اس کیس کی خاصیت یہ ہے کہ اگر عدالت سمجھے کہ معقول وجہ ہے کہ شوہر اپنی بیوی کو اباد کر سکتا ہے بیوی جان بوجھ کر ناراض و کر اپنے والدین کے گھر رہ رہی ہے تو فیملی لارڈز کے تحت جج خاتون کو حکم دے سکتا ہے کہ اپنے شوہر کے گھر جا کر اباد ہو اس کیس کی ایک مشہور مثال سابقہ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کی بھی ہے کہ وہ اپنی ناراض بیوی کو اس کے گھر لینے نہیں جا رہے تھے تو ان کی بیوی نے ان کے خلاف ابادی کا کیس کر دیا اور ساتھ میں ہرجانے کی ڈیمانڈ بھی کی مسماۃ نسیم مائی بنام سید یوسف رضا گیلانی اس کیس میں سید یوسف رضا گیلانی کی اہلیہ نسیم مائی نے اپنے شوہ...

خلع کیا ہے؟ عورت خلع کیسے لے سکتی ہے ؟ عدالتیں کس قانون کے تحت عورت کو خلع کا اختیار دیتی ہے؟

  خلع کیا ہے؟  کیونکہ اسلامی نقطہ نظر سے طلاق کا اختیار مرد کو ہے اگر مرد عورت کو طلاق نہ دے تو عورت عدالت سے خلع کے ذریعے اپنے شوہر سے علیحدگی کا اظہار کرتی ہے جس میں شوہر کو عدالت نوٹس کے ذریعے بلاتی ہے جس پر اگر عورت عدالت میں یہ کہہ دے کہ میں اپنے شوہر کے ساتھ نہیں رہنا چاہتی مجھے اس سے شدید نفرت ہے تو عدالت خلع کی ڈگری جاری کر دیتی ہے بعض صورتوں میں اگر مرد عدالت میں نہ بھی پیش ہو تب بھی عدالت عورت کے بیان پر خلع کی ڈگری جاری کر دیتی ہے مگر عورت خلع کے ساتھ ساتھ مرد پر سامان جہیز حق مہر بچوں کا خرچہ اور دودھ پلائی کا کیس بھی کرتی ہے خلع کے خلاف اپیل ہو سکتی ہے مگر اس کا کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا اس کیس کو مسلم فیملی لا ارڈیننس ڈیل کرتا ہے جس پر سپریم کورٹ اور ہائی کورٹ کی ججمنٹس موجود ہیں جس میں عدالت عالیہ نے فرمایا ہے کہ بیوی کو بغیر کسی ٹھوس وجہ کے خلع لینے کا اختیار حاصل ہے خلا کے کیسز 2002 میں شروع ہوئے تب عورت کو دو گواہوں کی موجودگی میں ٹھوس ثبوت دینا پڑتا تھا جس کے بعد خلع ہوتی تھی مگر اب عدالت عالیہ کے فیصلے موجود ہیں جس میں عورت بغیر ٹھوس ثبوت کے خلع لے سکتی ہے ا...

پارٹنر شپ شراکت داری فہمید حساب کتاب کا کیس (Suit For Rendition Of Accounts)

                      فہمی د حساب کتاب کا دعویٰ اس ارٹیکل کا مقصد قانونی معلومات فراہم کرنا ہے اس میں ایک فہمیدہ حساب دعوے کے بارے میں بتایا گیا ہے مثال کے طور پر اگر دو اشخاص یا کچھ اشخاص اپس میں کوئی کاروبار شروع کرتے ہیں شروع میں ان کا کاروبار ٹھیک چلتا ہے مگر وقت گزرنے کے ساتھ کسی ایک شخص میں لالچ ا جاتا ہے اور وہ پیسوں کا ہیر پھیر کرنا شروع کر دیتا ہے تو جب دوسرے شخص کو کچھ گڑبڑ لگے تو وہ سمیت حساب کتاب کا دعوی کرتا ہے جس میں وہ عدالت سے اس شخص سے اس کاروبار کا نفع نقصان اور پیسے کہاں خرچ ہوئے کے حوالے سے مطالبہ کرتا ہے تو عدالت گواہوں کی موجودگی میں اس کیس کو پرکھتی ہے پھر اس میں شراکت داری کے حوالے سے بات کی گئی ہے کہ شراکت داری کے لیے تحریری معاہدہ بہت ضروری ہے اس کیس کو شروع کرنے سے پہلے جس شخص کے ساتھ دھوکہ ہوا ہو وہ دوسرے شخص کو ایک لیگل نوٹس کرتا ہے جس میں وہ اس سے حساب کتاب کی بابت سوال کرتا ہے دوسرے شخص کو اس لیگل نوٹس کا جواب دینا ہوتا ہے اگر وہ شخص اس لیگل نوٹس کا جواب نہ دے تو پہلا شخص دوسرے پر فرد صاحب کتاب کا...